Hazrat Maulana Syed Muhammad Shahid Sahib Saharanpuri's death on the regret verses

حضرت مولانا سید محمد شاہد صاحب سہارن پوری کی وفات حسرت آیات پر

جمعیۃ علماء ہند کا اظہار تعزیت

نئی دہلی ۔۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ ۔جامعہ مظاہر علوم کے امین عام حضرت مولانا سید محمد شاہد صاحب سہارن پوری کے سانحہ ارتحال پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے گہرے رنج و الم کا اظہار کیا ہے ۔ مولانا مدنی نے اس سلسلے میں جامعہ مظاہر علوم کے نائب ناظم اور صاحبزادہ محترم جناب مولانا سید محمد صالح الحسنی کو تعزیتی خط لکھ کر صبر واستقامت کی طرف متوجہ کیا ہے۔دریں اثنا مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کی قیادت میں ایک مرکزی وفد آج صبح جامعہ مظاہر علوم سہارن پور پہنچا اورجنازہ میں شرکت کی ۔اس موقع پر وفد نے صدر جمعیۃ علماء ہند کا تعزیتی مکتوب بھی مرحوم کے اہل خانہ کو سونپا ۔وفد میں ناظم عمومی کے علاوہ مولانا قاری احمد عبداللہ رسول پوری سکریٹری جمعیۃ یوتھ کلب اور مولانا شفیق احمد القاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند شامل تھے ۔

اپنے تعزیتی پیغام میں مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ مولانا مرحوم کا وصال دینی علوم و معرفت ، تصوف و تبلیغ اور جامعہ مظاہرعلوم اور ان کے فیض یافتگان کے لیے با لخصو ص اور ملت اسلامیہ ہند کے لیے بالعموم نقصان عظیم ہے ۔وہ بیک وقت باکمال منتظم ، شیرین بیاں مقرر ، مصنف اور صاحب نسبت بزرگ تھے۔ انھوں نے اپنے حسن انتظام سے جامعہ جیسے عظیم ادارہ کی معنوی اور ظاہری ترقی کے اسباب مہیا کرائے ، طالبان علوم کو فیضیاب کیا اور وعظ و نصیحت کے ذریعہ معرفت الہیٰ کی تبلیغ کی ۔جامعہ مظاہر علوم اور اس کے اکابر سے تعلق کا یہ عالم تھا کہ آپ نے مکتوبات شیخ ( حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا ؒ ٌ ) کئی جلدوں میں ترتیب دی ، اس کے علاوہ ’علمائے مظاہر علوم اور ان کی علمی و تصنیفی خدمات‘،’ تحریک آزادی اور جامعہ مظاہر علوم سہارن پور ‘، اکابر مظاہر علوم کے ’مکتوبات تصوف ‘ سمیت مختلف پہلوؤں پر لکھنے اور اسے شائع کرنے میں اپنی زندگی صرف کردی ، جو ایک وقیع علمی و تاریخی کارنامہ ہے اور مظاہر علوم کی تاریخ سے شغف رکھنے والوں کے لیے شاہ کلید ہے۔

ان تمام صفات کے علاوہ حضرت مولانا مرحوم متواضع ، متین ، میانہ رو اور خلیق انسان تھے اور اپنے خاندان اور بزرگوںکے علمی و روحانی روایات کے حامل تھے۔ ان کی وفات سے جامعہ مظاہر علوم کی علمی اور انتظامی حلقے میں بڑا خلاپیدا ہوا ہے ۔ان کا جمعیۃ علماء ہند ،اس کے اکابر ، اس خاکسار اور اس کے خاندان سے گہرا تعلق تھا ،بلکہ یہ اس روایت کا تسلسل ہے جو حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی ؒ اور حضرت شیخ الحدیث ؒ کے درمیان شروع ہوئی اور ہر دور میں قائم رہی۔ جب بھی جمعیۃ علماء کے اجلاس اور پروگرام میں دعوت دی گئی انھو ںنے خندہ پیشانی سے قبول کیا ، رہ نمائی اور شرکت فرمائی ۔

مولانا مدنی نے اپنے مکتوب میں صاحبزادہ محترم کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ حضرات کے لیے بلاشبہ یہ غم بہت صبر آزما ہے۔ دعاء ہے کہ اللہ تعالی ٰ آپ کے والد کی کامل مغفرت فرما کر درجات عالیہ سے نوازے اور آپ کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی برکات سے آپ سب کو ہمیشہ مالامال رکھے۔ اس فانی دنیا میں رشتوں کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور ان میں والد کا سایۂ شفقت کا کوئی نعم البدل نہیں ،لیکن اللہ تعالیٰ کے فیصلے پر راضی رہنا ہمارے ایمان کا تقاضا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی مشیت کے آگے انسان بے بس ہے اور اہلِ ایمان تو ہر حال میں راضی برضا رہتے ہیں۔ میری طرف سے تعزیت کے جذبات تمام گھر والوں کو پہنچا دیجیے۔

Oct. 7, 2023